محکم جمہوریت کےلئے عورتوں کی بااختیاری اور اُن کی قیادت

Pakistan: پاکستان: زندہ سماج اور خود انحصاری کی طرف : عورتیں گھریلوباغبانی اور سبزیاں اگانے کے لیے تکنیکی مہارتوں کو بروئے کار لا رہی ہیں

Published Date: 
Monday, September 15, 2014
Source: 
Shirkat Gah

 

 

ں 2013 میں شرکت گاہ نے عورتوں  کے معاشی وسائل کو ترقی دینے اور روزگار کے زیادہ مواقع کی تخلیق کے لیے گھریلو باغبانی اورسبزیوں  کی کاشت کے حوا لے سے تکنیکی مہارتوں  کی تربیت کا اہتمام پنجاب کے تین مقامات میاں  چنوں ،خانیوال اور اوکاڑہ میں  کیا۔ ان تربیتوں  کی ورکشاپس کا اہتمام شرکت گاہ  نے ’ویلڈ کی آئوٹ کم 4:زمین اور معاشی حقوق‘ کے تحت کیا تھا۔ ویلڈ کی ہاری خواتین لیڈرز اس تربیت کے حوالے سے خاصی پر جوش تھیں  اور ان نئی تکنیکس کو جو انہوں  نے سیکھیں  انہیں  سبزیوں  کی کاشت میں  استعمال کر نے کا ارادہ رکھتی تھیں ۔ تربیت لینے والی خواتین نے یہی تربیت آگے دہرائی اور اپنی رشتہ دار اور آس پاس کی خواتین تک وہ علم منتقل کیا جو انہوں  نے اس تربیت سے حاصل کیا تھا۔ 15خواتین نے نیچرل کمپوسٹ کھادوں  اور بائیو پیسٹی سائیڈز کی مدد سے، جو انہوں  نے گھر پر تیار کی تھی ، سبزیاں  اگائیں ۔ اس تربیتی سیشن کے بعد جو دورے کیے گئے ان سے پتہ چلا کہ شہریوں  اور ریاستی مشینری کے افسران کے درمیان جو خلیج ہے وہ کم ہوئی ہے اور خواتین نامیاتی فارمنگ ٹریننگ کے سہولت کار محمد الیاس سے مستقل رابطے میں  ہیں ۔ عورتوں  نے نامیاتی فارمنگ شروع کر دی ہے اور وہ مختلف موسمی سبزیاں  جن میں  ٹماٹر، مرچیں ، شملہ مرچ،کدو،بھنڈی اورکریلاشامل ہیں  اگا رہی ہیں ۔ ان خواتین نے ہمیں  بتایا کہ گھروں  میں  نامیاتی طریقے سے اگائی گئی ان سبزیوں  سے بننے والے شوربے کا ذائقہ بلکل گوشت کے شوربے جیسا ہوتا ہے۔ اب ان  خواتین کو  تازہ سبزیاں  حاصل ہیں  جو انہوں  نے خود اگائی ہیں ۔