محکم جمہوریت کےلئے عورتوں کی بااختیاری اور اُن کی قیادت

  • العربية
  • English
  • Français
  • Bahasa Indonesia
  • اردو

Pakistan: آل پا کستا ن یو تھ کنو نیشن 2013

Published Date: 
Thursday, December 17, 2015
Source: 
شر کت گا ہ

[[{"type":"media","view_mode":"media_large","fid":"1126","attributes":{"alt":"","class":"media-image","height":"413","title":"","typeof":"foaf:Image","width":"620"}}]]

شر کت گا ہ کے زیر انتظا م آل پا کستا ن یو تھ کنو نیشن 14-15 دسمبر حیدر آ با د میں منعقد کیا گیا جس میں سوات ، مظفر گڑ ھ، او کا ڑہ، ننکا نہ،بھکر ، خا نیو ال ، و ہا ڑی حیدر آبا د، شداد کو ٹ، ٹھٹھہ ، جعفر آبا د ، کرا چی سے نو جو ان خوا تین اور حضرا ت کے 38 گر وپس کےنما ئند وں نے شر کت کی۔

اس دو دن کے کنو نشین میںیو تھ گر وپ کے نمائند وں نے اپنے علا قو ں میں اپنے کا م، اُن کے اثرات ، کا میا بیا ں اور نا کا میا ں اور اُ ن سے نمنٹنے کے حو الے سے اپنی حکمت عملیو ں کے حوا لے آ گا ہ کیا ۔
میٹنگ کے دو سر ے حصے میں یوتھ گر وپ نے بین االصوبا ئی سطح پر یو تھ کے اپنے مسا ئل کوایک ددوسر ے کے ساتھ ڈ سکس کیا ، ملک کے سیا سی اور سما جی حا لا ت پر بھی ایک تجز یا تی نقطہ نظر پیش کیا ۔ اور اپنے کا م کو قو می سطح پر جو ڑنے کے حوا لے سے کچھ حکمت عملیو ں پر بھی با ت چیت بھی کئی۔ اس یو تھ کنو نیشن کے نما ئند وں اس میٹنگ کے آخر میں اپنی سفا رشا ت کو مر تب کیے اورریا ست اور حکو مت کے سا منے اپنے مطا لبا ت پیش کیے جو مند رجہ ذیل ہیں 
:

·      

ہم پا کستا ن کے تما م صو بو ں کے نو جو ان پا کستا ن کے تما م صو با ئی اور و فا قی حکو متو ں سے مطا لبہ کر تے ہیں کہ وہ جلد از جلد اپنی یو تھ پا لیسیو ں کا ا علا ن کر ے اور اُن کی تشہیر تما مم ذرائع ابلا غ ، مثلا انٹر نیٹ ، ریڈ یو ، اخبا ر اور ٹیلی و یژن پر تسلسل کے ساتھ کر ے تا کہ لو گو ں تک اُن پا لیسیو ں مکمل معلو ما ت پہنچ سکے 

·      

چا رو ں صو بو ں میں یو تھ گر وپ کے نما ئند وں نے کنو نیشن میں کم عمری کی شا دی خاص طو ر پر لڑ کیو ں کی کم عمر ی کی شا دی کو اپنےعلا قو ں کا ایک بڑا مسئلہ بتا یا ۔اگر چہ اس وقت پا کستا ن کے قا نو ن کے مطا بق لڑ کی کی شا دی کی عمر16سا ل ہے اور لڑ کے کی شا دی کی عمر 18ہے جس کو نظر انداز کر تے ہو ئے اکثر 16سا ل سے کم عمر کی لڑکیو ں کی شادی کر وا دی جا تی ہے ۔ 

·      

ہم حکو مت سے مطا لبہ کر تے ہیں کہ قا نو ن میں تر میم کر تے ہو ئے لڑکیو ں اور لڑکوں کی شا دی کی عمر 18سا ل کی جا ئے اور کم عمر ی کی شاد ی کے حوا لے سے مو جو د قا نو ن کی تشہیر ذرائع ابلا غ پر تسلسل سے کی جا ئے اور اس قا نو ن کی خلا ف ورزی کر نے والےوا لد ین ، نکا ح خو اں ، نکا ح رجسٹرا ر اور جر گے کے ممبر ز کو قا نو ن کے مطا بق سزا ئیں دی جا ئیں ۔ 

·      

علا وہ ازیں ہم مطا لبہ کر تے ہیں کہ خو اتین کے خلا ف روایت کے نا م پر ہو نے والے تشدد اورعوا می اور کا م کی جگہو ں پر جنسی طور پر ہر اسا ں کر نے کے حوا لے سے بنا ئے گئے قوا نین پر عمل درآمد کیا جا ئے اور مجرموں کوآئین کے آرٹیکل 509 کے مطا بق سزا دینے کا رواج ڈا لا جا ئے ۔

·      

تمام صو بو ں کے یو تھ گر وپس اپنی صو با ئی حکو متو ں سے پُر زور مطا لبہ کر تے ہیں کہ تمام بچو ں بشمو ل لڑ کیو ں اور لڑ کو ں کے لیے میٹر ک تک تعلیم کو یقینی بنا ئی جا ئے۔

·       ہم مطا لبہ کر تے ہیں ملک میں را ئج تعلیمی نصا ب میں انسا نی حقوق ، عا ئلی قوانین کو لا زمی طو رپر شا مل کیا جا ئے۔ اور اُس طر ح کے تمام مواد کو نکا لا جا ئے جو بچو ں میں تشدد، مذ ہبی انتہا پسند ی ، تعصبا ت اور صنفی نا بر ابر ی کی تشدد نشو و نما کر رہا ہے

Network Source: